Saturday, January 11, 2025
Homeہندوستانراجیہ سبھا میں بھی بی جے پی کی سیٹیں کم

راجیہ سبھا میں بھی بی جے پی کی سیٹیں کم

نئی دہلی:اس بار لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پی ایم مودی کے تیسرے دور میں پارٹی اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل نہیں کر سکی۔ اب راجیہ سبھا سے بھی پارٹی کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں ہے۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کی عددی طاقت بھی کم ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ سے راجیہ سبھا کے چار نامزد ارکان راکیش سنہا، رام ساکل، سونل مان سنگھ اور مہیش جیٹھ ملانی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ موجودہ صورتحال کی بات کریں تو راجیہ سبھا میں فی الحال 226 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ ابھی بھی 19 سیٹیں خالی ہیں۔ بی جے پی تعداد کے لحاظ سے راجیہ سبھا میں سب سے بڑی پارٹی ہے۔ اس کے کل 86 ارکان ہیں۔ این ڈی اے کی عددی طاقت کے بارے میں بات کریں تو یہ تعداد 101 ہے۔
کیا بل کی منظوری میں دشواری ہوگی؟
راجیہ سبھا میں بی جے پی کی عددی طاقت پہلے سے کم ہے۔ اس کا اثر بل کی منظوری میں دیکھا جا سکتا ہے۔ حالانکہ راجیہ سبھا میں فی الحال 7 نامزد ممبرز ہیں۔ فی الحال اسے غیر منسلک بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دو آزاد ممبر بھی موجود ہیں۔ بی جے پی کو پہلے بھی ان کی حمایت حاصل رہی ہے۔
کیا کھرگے کی کرسی خطرے میں ہے؟
موجودہ وقت کی بات کریں تو کانگریس کے پاس راجیہ سبھا میں 26 سیٹیں ہیں۔ ایسے میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف کا درجہ حاصل کرنے یا اسے برقرار رکھنے کے لیے ایوان کی کل تعداد کا 10 فیصد عددی طاقت درکار ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے لیے کم از کم 25 سیٹیں درکار ہوں گی۔ فی الحال کانگریس کے پاس تعداد کے لحاظ سے کافی تعداد ہے۔ تاہم، آنے والے مہینوں میں، این ڈی اے کو راجیہ سبھا کی 11 میں سے 8 سیٹیں ممکنہ طور پر مل سکتی ہیں۔ جبکہ 3 اپوزیشن اتحاد کے کھاتے میں جاسکتے ہیں۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments