نئی دہلی:سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے دسمبر میں لیے گئے ادویات کے نمونوں کے نتائج جاری کیے ہیں۔ اس کے مطابق 135 سے زیادہ پیرامیٹرز درست نہیں پائے گئے۔ جن ادویات کے نمونے فیل ہوئے ان میں دل، شوگر، گردے، بی پی اور اینٹی بائیوٹک سمیت بہت سی ادویات شامل ہیں۔ گزشتہ چند ماہ سے مسلسل ادویات کے نمونے معیار پر پورا نہیں اتررہے۔ یہ ادویات ملک کی کئی بڑی دوا ساز کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔ یہ دوا کوالٹی ٹیسٹ میں فیل ہو گئی ہے اور اسے صحت کے لیے خطرناک قرار دیا گیا ہے۔
ان ادویات کو بنانے والے بھی اب زیر تفتیش ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر دوائیں ذیابیطس اور درد شقیقہ کے لیے دی گئی تھیں۔ سنٹرل لیبارٹریوں کی 51 ادویات اور ریاستی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی 84 ادویات کے نمونے معیاری نہیں پائے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ادویات بنانے والوں کے لائسنس بھی منسوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
ان ادویات میں جن آشدھی مراکز کو دی جانے والی اینٹی بائیوٹکس شامل ہیں
– Cefpodoxime Tablet IP 200-MG، Divalproex Extended-Release Tablet، Metformin Hydrochlor IDE Tablet، Zinc Sulphate Tablet، Metformin Tablet 500 MG، Amoximun CV-625، Paracetamol 500 MG
اس کے علاوہ سی ایم جی بائیوٹیک کا بیٹا ہسٹین، سیپلا کا اوکامٹ، ایڈمڈ فارما کا پینٹوپرازول، ویڈسپ فارما کا اموکسیلن، شمشری لائف سائنسز کا میروپینیم انجکشن-500، اوریسن فارما کا ٹیلمیسرٹن، مارٹن اینڈ براؤن کمپنی کا البینڈازول شامل ہیں۔
کچھ عرصہ قبل حکومت نے مختلف اوقات میں کئی ادویات پر پابندی عائد کی تھی۔ ان میں 206 فکسڈ ڈوز ادویات پر بھی پابندی عائد کی گئی۔ ان ادویات کو صحت کے لیے نقصان دہ بھی کہا گیا تھا۔ حکومت نے یہ فیصلہ ڈرگس ایڈوائزری بورڈ کی سفارشات کے بعد کیا تھا۔ فکسڈ ڈوز ادویات یعنی ایف ڈی سی وہ دوائیں ہیں جن میں ایک گولی میں ایک سے زیادہ دوائیں ملا دی جاتی ہیں۔ ان کو کھانے سے بھی فوری آرام ملتا ہے۔ اب 135 ادویات ایک ساتھ ٹیسٹ میں ناکام ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے ان کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔