Monday, January 27, 2025
Homeدنیاہمیں دفاع کے لیے آلات دینے کا شکریہ: نیتن یاہو کی ٹرمپ...

ہمیں دفاع کے لیے آلات دینے کا شکریہ: نیتن یاہو کی ٹرمپ کیلئے تعریف

یروشلم:امریکی صدر کی جانب سے 2000 پاؤنڈ وزنی بموں کی منتقلی کی اجازت کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے “آلات” فراہم کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کی ہے۔ نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ! اسرائیل کو اپنے دفاع، مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے اور امن اور خوشحالی کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری آلات دینے کے اپنے وعدے پر عمل کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔
اتوار کو اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی اسرائیل کو اہم دفاعی کھیپ پہنچانے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ ان میں سے کسی نے بھی یہ نہیں بتایا کہ ٹرمپ کس بات پر راضی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ سال ان بھاری بموں کی فراہمی روک دی تھی جب یہ ظاہر ہوا تھا کہ اسرائیل غزہ کے آبادی والے علاقوں میں ایک بڑا زمینی آپریشن شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس اقدام کی واشنگٹن نے مخالفت کی تھی۔ امریکی صدر نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیل کو بہت سا سامان پہنچایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ بہت سی چیزیں جن کی اسرائیل نے درخواست کی تھی اور ادائیگی کی تھی لیکن جو بائیڈن نے نہیں بھیجی تھی۔ اب ان چیزوں کو اپنے راستے پر کردیا گیا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ سال بموں کی ترسیل روک دی تھی اور خبردار کیا تھا کہ گنجان آباد علاقوں میں اتنے بڑے گولہ بارود کا استعمال ایک عظیم انسانی المیہ اور نقصان کا سبب بنے گا۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی جنگ میں ایک عارضی جنگ بندی کا آغاز ہوا جس کا مقصد فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے سے شروع ہونے والی لڑائی کو مستقل طور پر ختم کرنا ہے۔
جنگ بندی ہو رہی ہے کیونکہ اسرائیل اور حماس نے ہفتے کے آخر میں قیدیوں کے دوسرے گروپ کا تبادلہ کیا۔ ٹرمپ کی پوسٹ میں اسرائیل کو بھیجے جانے والے کسی خاص ہتھیار کا ذکر نہیں کیا گیا۔ لیکن ایک مضمون میں انہوں نے ویب سائٹ ’’ ایکسیوس‘‘پر لکھا کہ اسرائیلی صحافی بارک راویڈ نے کہا کہ ٹرمپ نے محکمہ دفاع کو حکم دیا کہ وہ بائیڈن کی جانب سے بھاری بموں پر عائد پابندیوں میں نرمی کرے۔
اپنی پہلی میعاد کے دوران ٹرمپ نے بار بار اس بات پر فخر کیا کہ اسرائیل کا وائٹ ہاؤس میں ان سے بہتر دوست کبھی نہیں تھا۔ لیکن ٹرمپ اور نیتن یاہو کے تعلقات کچھ عرصے کے لیے اس وقت خراب ہوئے جب اسرائیلی رہنما نے بائیڈن کو 2020 کے انتخابات میں ان کی جیت پر مبارکباد دینے کے لیے فون کیا تھا۔ اس وقت متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے نیتن یاہو پر بے وفائی کا الزام لگایا تھا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments