Monday, February 24, 2025
Homeدنیاٹرمپ نے غزہ کے شہریوں پر نقل مکانی مسلط کی تو دوبارہ...

ٹرمپ نے غزہ کے شہریوں پر نقل مکانی مسلط کی تو دوبارہ حملے کریں گے: حوثیوں کا انتباہ

غزہ:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کے مکینوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کرنے پر اصرار کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری اور عرب ملکوں کی جانب سے اس تجویز کو مسترد کیا جارہا ہے۔
دوسری طرف ٹرمپ کی اس تجویز کے خلاف حوثیوں نے بھی نئی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں۔ تقریباً ایک ماہ قبل بحیرہ احمر میں اور اسرائیل کی طرف اپنے حملوں کو روکنے کے بعد حوثیوں کے رہنما عبدالملک حوثی نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ اگر ٹرمپ حماس کے لیے اپنی دھمکی پر عمل کرتے ہیں تو یہ گروپ نئے حملے کرے گا۔
عبد الملک حوثی نے مزید کہا کہ اگر امریکی انتظامیہ نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کا منصوبہ مسلط کیا تو وہ میزائلوں، ڈرونز اور بحری جہازوں سے حملے کریں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ اگر امریکہ اور اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا تو گروپ فوری طور پر فوجی کارروائی کرے گا۔ یاد رہے امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ حماس نے ہفتے کی دوپہر تک تمام اسرائیلی یرغمالی رہا نہ کیے تو وہ جنگ بندی کا معاہدہ منسوخ کر دیں گے اور غزہ کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔
جنگ بندی معاہدے کے خاتمے کی دھمکیوں کے بعد ثالثوں نے معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل اور حماس پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا اور دونوں پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل کیا جائے اور ہفتہ کے روز یرغمالیوں اور قیدیوں کی تبادلہ منصوبے کے مطابق عمل میں لایا جائے۔
گزشتہ چند دنوں کے دوران ٹرمپ نے بار بار تباہ غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے اور اس کے باشندوں کو پڑوسی ممالک خاص طور پر مصر اور اردن میں منتقل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے۔
ٹرمپ کا اصرار اس کے باوجود جاری رہا ہے کہ مصر اور اردن نے متعدد بار فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کی ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ 16 ماہ کی اسرائیلی بمباری اور گولہ باری سے تباہ ہو جانے والی غزہ کی پٹی کو مشرق وسطی کے لیے ساحلی مقام میں تبدیل کردیا جائے گا۔ ٹرمپ کے ان بیانات کی بین الاقوامی سطح پر عرب دنیا کے ممالک کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments