
کیف:یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ٹرمپ نیٹو اتحاد کے لیے امریکی حمایت میں کمی کرتے ہیں تو روس کمزور نیٹو اتحاد کے خلاف چھیڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے زیلنسکی نے مزید کہا کہ ٹرمپ پر پوتین کو یوکرین کے حوالے سے جنگ بندی مذاکرات میں دھکیلنے کے لیے اثر و رسوخ ہے لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ روسی رہنما پر کبھی بھی بھروسہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
زیلنسکی نے اتوار کو نشر ہونے والے انٹرویو میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ روسی صدر پوتین نیٹو کے خلاف جنگ شروع کر دیں گے۔ زیلنسکی نے کہا پوتین شاید “نیٹو کے کمزور ہونے” کا انتظار کر رہے ہیں۔ امریکہ یورپ سے اپنی فوج نکالنے پر غور کر سکتا ہے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ روس جلد ہی علاقائی توسیع کے موڈ میں چلا جائے گا۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ میں نہیں جانتا کہ وہ یورپ کا 30 فیصد چاہتے ہیں یا 50 فیصد ۔ یہ میں نہیں جانتا لیکن اس چیز کا امکان ہے۔ این بی سی کے ساتھ ان کا انٹرویو ہفتہ کو میونخ کانفرنس میں ان کے اُن بیانات کی عکاسی بھی کرتا ہے جس میں انہوں نے یورپی فوج بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ براعظم یورپ مزید واشنگٹن پر انحصار نہیں کر سکتا۔
زیلنسکی کا یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ اعلیٰ امریکی حکام کی ایک ٹیم سعودی عرب میں ماسکو اور کیف کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرے گی۔ اس ہفتے ٹرمپ نے جمود کو توڑ دیا جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ممکنہ طور پر ماسکو اور کیف کے درمیان تنازع کو ختم کرنے کے لیے پوتین سے ملاقات کریں گے۔