Saturday, February 22, 2025
Homeہندوستانفوج کی خاتون کپتان کامعامہ : حکومت پر 15 ہزار روپے کا...

فوج کی خاتون کپتان کامعامہ : حکومت پر 15 ہزار روپے کا جرمانہ

نئی دہلی : دہلی ہائی کورٹ نے آرمڈ فورسز ٹریبونل (اے ایف ٹی) کے فیصلے کے خلاف ایک سال بعد اپیل کرنے پر حکومت پر 15000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ جسٹس نوین چاولہ اور شلندر کور کی بنچ نے اے ایف ٹی کے حکم کو چیلنج کرنے والی حکومت کی اپیل کو خارج کر دیا۔ اس حکم میں خاتون کیپٹن انامیکا دتہ کو معذوری پنشن دینے کا فیصلہ کیا گیا۔بنچ نے اے ایف ٹی کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں کہا گیا تھا کہ خاتون افسر نے سروس کے دوران معذوری حاصل کی تھی اور حکومت کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ افسر کو فوج میں شامل ہونے سے پہلے یہ بیماری تھی۔
عدالت نے کہا کہ اے ایف ٹی آرڈر کو ایک سال سے زیادہ گزر جانے کے بعد چیلنج کیا گیا ہے جس سے خاتون افسر کو مزید پریشانی ہوئی ہے۔ اس لیے درخواست گزار کو خاتون افسر کو 15 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے۔ اس معاملے میں کیپٹن انامیکا دتہ کو اپنی معذوری پنشن کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کیپٹن انامیکا دتہ نے 1996 میں شارٹ سروس کمیشن آفیسر کے طور پر فوج میں شمولیت اختیار کی۔ اسے لو میڈیکل کیٹیگری میں رکھا گیا تھا۔ انہیں کمر کے نچلے حصے میں درد کی وجہ سے 24 ستمبر 2002 کو ملازمت سے قبل از وقت فارغ کر دیا گیا تھا۔
خاتون افسر نے اے ایف ٹی کو بتایا تھا کہ وہ ایک اچھی شوٹر تھی اس لیے انہیں فوج کے شوٹنگ یونٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ وہ اپریل 2001 سے لیہہ میں 3 انفنٹری ڈویژن آرڈیننس میں تعینات تھی اور کمر درد میں مبتلا ہونے لگی۔ وہ جہاں تعینات تھی وہ بہت اونچائی والا علاقہ تھا۔ اس دوران انہیں لیہہ اور چندی گڑھ کے فوجی ہسپتالوں میں بھی داخل کرایا گیا اور اس کے بعد انہیں ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments