
تلنگانہ:ناگرکرنول، تلنگانہ میں زیر تعمیر ایس ایل بی سی سرنگ میں ایک انجینئر سمیت آٹھ افراد چھت گرنے کے بعد پھنس گئے ہیں۔ انہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور آرمی ٹاسک فورس بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے گئیں لیکن سرنگ میں داخل نہ ہونے کے باعث واپس لوٹ گئیں۔
سرنگ میں پھنسے افراد میں دو انجینئر، دو مشین آپریٹرز اور چار مزدور شامل ہیں۔ دراصل یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کچھ مزدور کام کے لیے سرنگ کے اندر گئے تھے اور چھت کا ایک حصہ ٹنل کے اندر 12-13 کلومیٹر اندر گر گیا۔ اس واقعے میں کچھ کارکن زخمی بھی ہوئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
اس واقعہ کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ڈی ایم، ایس پی اور دیگر عہدیداروں کو امدادی کاموں کے لئے موقع پر پہنچنے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی، حکومت کے مشیر برائے آبپاشی امور آدتیہ ناتھ داس اور آبپاشی کے دیگر عہدیدار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ مرکزی وزیر کوئلہ جی کشن ریڈی نے حادثے پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم مودی نے کل یعنی ہفتہ کو تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو فون کیا اور سرنگ میں پھنسے لوگوں کو محفوظ نکالنے پر بات کی۔ انہوں نے بچاؤ کی کوششوں میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
اس واقعہ پر تلنگانہ کے وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت ماہرین کی مدد لے رہی ہے جس میں وہ ماہرین بھی شامل ہیں جنہوں نے گزشتہ سال اتراکھنڈ میں ایک واقعہ (سلکیارا ٹنل حادثہ) میں پھنسے مزدوروں کو بچایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کارکن سرنگ کے اندر 14 کلومیٹر تک پھنسے ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت ان آٹھ لوگوں کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان ماہرین سے بھی بات کی ہے جو اتراکھنڈ واقعہ میں لوگوں کو بچانے میں شامل تھے۔ ریڈی نے کہا کہ چونکہ یہ واقعہ سرنگ کے اندر 14 کلومیٹر کے اندر پیش آیا ہے، اس لیے کچھ چیلنجز ہوں گے لیکن ہم بچاؤ کی کوششوں کی نگرانی کے لیے ملک کے بہترین سرنگ ماہرین کو بلا رہے ہیں۔