
غزہ:اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق شعبے عالمی ادارہ صحت نے جمعرات کے روز بتایا ہے کہ جاری جنگ بندی کے دوران بچوں کو پولیو قطرے پلانے کی مہم میں اب تک چھ لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔ تاکہ غزہ میں لڑی جانے والی اسرائیلی جنگ میں بےگھر ہونے والے بچوں کو پولیو کے خطرے سے بچایا جا سکے۔
واضح رہے اسرائیلی جنگ کے دوران 48320 کے قریب فلسطینی قتل کیے گئے ہیں۔ ان قتل کیے گئے فلسطینیوں میں ستر فیصد کے قریب فلسطینی بچے اور عورتیں شامل ہیں۔
غزہ میں بچوں کو قطرے پلانے کی یہ مہم پچھلے بیس برسوں سے زیادہ عرصے میں پہلی بار چلائی جارہی ہے۔ اس مہم کا فیصلہ ایک دس ماہ کے فلسطینی بچے میں پچھلے اگست کے دوران پولیو کی وجہ سے معذوری سامنے آنے پر کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ستمبر میں پولیو کا ایک راؤنڈ کیا گیا تھا۔
پچھلے سال ستمبر میں 95 فیصد بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف بنایا گیا تھا۔ ان بچوں کو قطروں کی دو خوراکیں دی گئی تھیں۔ تاہم دسمبر 2024 اور ماہ جنوری 2025 کے دوران غزہ سے دوبارہ ایسی علامات ملیں کہ پولیو کے اثرات ابھی بچوں میں موجود ہیں۔
اب 19 جنوری 2025 سے جاری جنگ بندی کے دوران 591000 فلسطینی بچوں کو قطرے پلائے گئے ہیں۔ اس مہم میں 1600 پولیو ٹیموں نے حصہ لیا ہے ۔مہم ہفتے کے روز پانچ دنوں کے لیے شروع ہوئی تھی۔ جنگ بندی کی وجہ سے اس بار پولیو ٹیمیں زیادہ بچوں تک پہنچ سکی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ‘پولیو کے خاتمے کا انحصار فلسطینیوں کو پینے کے صاف پانی، صفائی ستھرائی، حفظان صحت کے اصولوں اور غذا تک بلاتعطل رسائی یقینی بنانے پر ہے۔ لیکن غزہ کے بچوں کو سب سے زیادہ جس دوا کی ضرورت ہے وہ غزہ میں دیر پا امن ہے۔’