
پٹنہ:آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بہار میں این ڈی اے حکومت کو خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ بہار میں 15 سال پرانی گاڑیوں کو چلانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ وہ بہت زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں، آلودگی میں اضافہ کرتی ہیں اور لوگوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں، تو پھر 20 سال پرانی این ڈی اے حکومت ہیرا پھیری اور ٹرننگ کیوں جاری رکھے گی۔
تیجسوی نے مزید کہا کہ گزشتہ 20 سالوں کی نتیش حکومت نے بہار کے ہر گلی، ہر محلے اور ہر گاؤں میں غریبی، بے روزگاری، بدعنوانی، جرائم اور نقل مکانی کی شکل میں خوفناک آلودگی پھیلائی ہے۔ نتیش-بی جے پی حکومت نے 20 سالوں میں دو نسلوں کی زندگیاں برباد کر دیں۔ اب یہ حکومت بہار کے لوگوں پر بوجھ بن گئی ہے۔ اب اسے بدلنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار کے نوجوانوں نے 20 سال پرانی خستہ حال، بیمار اور تھکی ہوئی ناقابل اعتماد نتیش حکومت کو ہٹانے اور نئی سوچ، نئے وژن، نئے جوش اور نئی سمت کے ساتھ ایک نوجوان، قابل بھروسہ اور پرجوش حکومت لانے کا عزم کیا ہے، جو روزگار اور ترقیاتی کاموں کے لیے وقف ہے، اور ایک نیا بہار بنائیں گے۔ بی جے پی کے ترجمان پربھاکر مشرا نے تیجسوی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا۔ پربھاکر نے کہا کہ تیجسوی اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔
بہار میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے تیجسوی این ڈی اے حکومت پر لگاتار حملہ کرتے رہے ہیں۔ حال ہی میں تیجسوی نے ریزرویشن کو لے کر بی جے پی پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا تھا کہ جس طرح آدم خورہوتا ہے، اسی طرح بی جے پی ریزرویشن خور اور ریزرویشن چور ہے۔ ہمارے 25 مہینوں کے مختصر دور میں، ذات پات کی مردم شماری کے بعد دلتوں، آدیواسیوں اور پسماندہ ترین طبقات کے لیے بڑھے 65 فیصد ریزرویشن کو بی جے پی-این ڈی اے کی مرکزی حکومت نے آئین کے نویں شیڈول میں شامل نہیں کیا اور اسے ایک معاملے میں الجھا دیا۔
تیجاشوی نے مزید کہا کہ 65 فیصد ریزرویشن پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے درج فہرست ذات/قبیلہ، پسماندہ-انتہائی پسماندہ طبقات کے امیدواروں کو 16 فیصد ریزرویشن کا براہ راست نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ان طبقات کے 50 ہزار سے زیادہ نوجوان اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ سب کو متحد ہو کر ریزرویشن چوروں بی جے پی اور این ڈی اےکو سبق سکھانا ہوگا۔