دبئی :تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا دائرہ وسیع ہونے کے خطرات میں اضافے اور اسرائیل کے خلاف انتقام کی دھمکیوں کی لہر کے درمیان امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ، لبنان اور یمن میں ایران کے ایجنٹوں کی طرف سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی دھمکیوں کے جواب میں واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں اضافی لڑاکا طیارے بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔
ضروری اقدامات
ایک امریکی فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج جنگی تیاریوں کو بڑھانے اور اپنی افواج اور اتحادیوں کو ایران یا اس کی حمایت کرنے والی ملیشیاؤں کے کسی بھی خطرے سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔ عہدیداروں نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ امریکی ردعمل کو درست کرنے کے لیے مناسب قسم کے طیارے جلد از جلد بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ تنازع کوبڑھائے بغیر اسرائیل کے دفاع کے لیے مدد کی جا سکے۔ بھیجے جانے والے طیاروں کی تعداد کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن سمیت اعلیٰ حکام سے حتمی منظوری کے لیے ابھی کام جاری ہے۔
بارہ جنگی بحری جہاز
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اخبار ”واشنگٹن پوسٹ“ نے جمعرات کو انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے مشرق سطیٰ کے مختلف علاقوں میں 12 بحری جنگی جہاز تعینات کیے ہیں۔
پینٹاگون کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ان بحری جہازوں میں طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ اور اس کے ساتھ آنے والے جنگی جہاز شامل ہے۔ڈبلیو اے ایس پی ایمفیبیئس ریڈی گروپ اور تین بحری جہازوں پر مشتمل ایمفیبیئس ٹاسک فورس جس میں 4000 سے زیادہ میرینز اور ملاح موجود ہیں بھی ان بحری جہازوں میں شامل ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا قتل
یاد رہے ایرانی پاسداران انقلاب نے بدھ کے روز اسماعیل ھنیہ کو ان کے محافظ سمیت تہران میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اسماعیل ھنیہ شمالی تہران میں سابق فوجیوں کے لیے مخصوص کردہ رہائش گاہوں میں سے ایک میں موجود تھے کہ علی الصباح 2 بجے اور جی ایم ٹی کے مطابق 22 بج کر 30 منٹ ایک ہوائی پروجیکٹل کے ذریعے انہیں شہید کردیا گیا۔